امام تقی علیہ السلام اور چھوٹی عمر کی امامت

متن مرتبط با «مطلب» در سایت امام تقی علیہ السلام اور چھوٹی عمر کی امامت نوشته شده است

اخبات اور مخبتین کا مطلب

  • قرآن فہمی:"اخبات "اور" مخبتین " کا مطلب ارشاد خداوندی ہے: فإلَٰهُكُمْ إِلَٰهٌ وَاحِدٌ فَلَهُ أَسْلِمُوا وَبَشِّرِ الْمُخْبِتِينَ الَّذِينَ إِذَا ذُكِرَ اللَّهُ وَجِلَتْ قُلُوبُهُمْ (حج: 35، 36)إِنَّ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ وَأَخْبَتُوا إِلَىٰ رَبِّهِمْ أُولَٰئِكَ أَصْحَابُ الْجَنَّةِ (ھود: 23)وَلِيَعْلَمَ الَّذِينَ أُوتُوا الْعِلْمَ أَنَّهُ الْحَقُّ مِن رَّبِّكَ فَيُؤْمِنُوا بِهِ فَتُخْبِتَ لَهُ قُلُوبُهُمْ (حج : 54)ان تینوں آیات میں اخبات قلوب کا تذکرہ ہے اور اس فعل کی بہت زیادہ تعریف کی گئی ہے اور اس پر بہت سارا انعام رکھا گیا ہے اور بشارت دی گئی ہے۔لغت میں "اخبت البعیر" اس حالت کو کہا جاتا ہے جب کوئی جانور شدت کے ساتھ اپنے جسم میں کھجلی یا خارش محسوس کر رہا ہو، لیکن بے چارہ جانور ہاتھ تو رکھتا نہیں جس سے اپنے سینے یا پیٹھ پہ مثلا کھجلی کر لے۔ اب اگر کوئی انسان اس حالت کو محسوس کرتے ہوئے اپنے ہاتھوں سے اس کی کھجلی کر لے تو وہ جانور عجیب حالت میں اپنے سارے وجود کو اس انسان کے سامنے تسلیم کرتا ہے۔ ہلتا تک نہیں۔ وہ سکون محسوس کرتا ہے۔ اس حالت کو جس میں جانور انسان کے سامنے مکمل طور پر خاضع ہے اور اپنا سارا وجود اس کے حوالے کرتا ہے "اخبات" کہا جاتا ہے۔پس خدا کے مقابلے میں اخبات وہی حالت ہے جب انسان اس ذات والا کی عظمت کو درک کرتے ہوئے اس کے سامنے مکمل طور پر خاضع , ...ادامه مطلب

  • جدیدترین مطالب منتشر شده

    گزیده مطالب

    تبلیغات

    برچسب ها