امام تقی علیہ السلام اور چھوٹی عمر کی امامت

متن مرتبط با «اور» در سایت امام تقی علیہ السلام اور چھوٹی عمر کی امامت نوشته شده است

خرگوش اور کچھوا

  • خرگوش اور کچھوے کی کہانی آپ نے بہت بار سنی ہوگی۔ آج اسے کچھ اور انداز میں بیان کریں گے۔پہلا منظر:خرگوش اور کچھوے کی دوڑ لگی۔ خرگوش اپنی تیز رفتاری پر مغرور تھا۔ فورا کچھوے سے آگے نکل گیا۔ کہا ابھی تو کچھوا بہت دور ہے۔ کچھ دیر کے لیے درخت کے نیچے سو جاتا ہوں۔ گہری نیند آئی اتنے میں کچھوا آگے نکل گیا اور مقصد تک پہنچ گیا۔ جب خرگوش جاگا اور بھاگ بھاگ کر مقصد تک پہنچا تو کچھوا پہلے سے وہاں موجود تھا۔ خرگوش کو شرمندگی اٹھانی پڑی۔سبق: کبھی غرور نہیں کرنا چاہیے۔دوسرا منظر:ایک دفعہ پھر سے خرگوش اور کچھوے کی دوڑ لگی لیکن اس دفعہ شرط یہ لگائی کہ راستہ کوئی اور ہوگا۔ اب کی بار خرگوش بہت محتاط تھا۔ دوڑ شروع ہوئی۔ جب خرگوش آگے نکلا تو راستے میں ایک جگہ پانی تھا جسے عبور کرنا خرگوش کے لیے مشکل تھا۔ وہ ادھر سے ادھر اور ادھر سے ادھر بھاگتا رہا۔ کچھوا جب وہاں پہنچا وہ آسانی سے پانی عبور کر گیا اور منزل مقصود تک پہنچ گیا۔ خرگوش کو پھر سے شرمندگی اٹھانی پڑی۔سبق: اپنی صلاحیت اور استعداد کو مدنظر رکھتے ہوئے دوسروں کو چیلنج دینا چاہیے۔تیسرا منظر: پھر سے خرگوش اور کچھوے کی دوڑ لگی۔ راستے میں ایک جگہ پھر سے پانی تھا۔ اب کی بار کچھوے نے خرگوش سے کہا: لیجیے میں تمہیں اپنی پیٹھ پر اٹھاتا ہوں۔ خرگوش نے کچھوے کی پیٹھ پر بیٹھ کر نہر پار کیا۔ دونوں ایک ساتھ مقصد تک پہنچے۔سبق: ایک دوسرے کی مدد کریں تو سارے منزل مقصود تک پہنچ سکتے ہیں۔ + لکھاری عباس حسینی در 16 May 2023 و ساعت 11:18 AM | بخوانید, ...ادامه مطلب

  • علامہ طباطبائیؒ اور ماہِ مبارک رمضان

  • ماہ رمضان میں صبح تک بیدار رہتے تھے۔ ان کی عادت تھی دعائے سحر گھر کے افراد کے ساتھ ملک کر پڑھتے تھے۔علامہ حسن زادہ آملی لکھتے ہیں: جب میں حضرت علامہ طباطبائی کے پاس پہنچا اور ان سے نصیحت طلب کی تو انہوں نے فرمایا: "آغا، امام باقرؑ کی دعائے سحر کو کبھی مت بھولنا۔ اس دعا میں (خدا کے) جمال، جلال، عظمت، نور، رحمت، علم اور شرف سب جمع ہیں لیکن حور وغلمان کی کوئی بات نہیں ہے۔ اگر بہشت شیرین ہے تو بہشت کا خالق اس سے زیادہ شیرین ہے۔"علامہ طباطبائی کی عادت تھی کہ ضریحِ حضرت فاطمہ معصومہؑ پر بوسہ دے کر اپنی افطاری کیا کرتے تھے۔ اس کے بعد گھر واپس آتے اور کھانا کھاتے۔ رمضان کی راتوں میں اگر کہیں مجالس وغیرہ ہو تو ان میں شرکت کیا کرتے۔ بعض اوقات اپنے پورے وجود سے گریہ کرتے گویا کہ ان کا سارا بدن اس دوران لرز رہا ہوتا تھا۔ + لکھاری عباس حسینی در 21 Apr 2022 و ساعت 12:47 | بخوانید, ...ادامه مطلب

  • چھوٹے عمل کے بدلے عظیم اجر اور ثواب کیسے ممکن ہے؟

  • چھوٹے عمل کے بدلے عظیم اجر اور ثواب کیسے ممکن ہے؟ ایک سوال جو ہمیشہ ذہن میں اٹھتا ہے اور یقینا آپ کے ذہن میں بھی یہ اشکال آیا ہوگا وہ شریعت میں بیان ہوئی وہ عظیم اجر اور ثواب کی باتیں ہیں جو بظاہر ایک چھوٹے سے عمل کے حوالے سے معصومین علیہم السلام سے نقل ہوئی ہیں۔ مثلا کہا جاتا ہے قرآن کی یہ سورت پڑھ لیں تو اتنے حج کا ثواب ہے۔ فلاں عمل کر لیں تو اتنی زیارتوں کا ثواب ہے۔ فلاں زیارت کا ثواب اتنے حج کے برابر ہے۔ فلاں عمل ایسا ہے جیسے اس نے ہزار غلام آزاد کئے ہوں۔ وغیرہاس اشکال کے جواب میں:۱۔ اگر ایک عمل ہماری نظیر میں حقیر ہو تو یہ اس بات کی دلیل نہیں ہے کہ خداوند متعال کی نظر میں بھی ایسا ہی ہو۔ ہم اعمال کی باطنی اور ملکوتی شکلوں اور حقائق سے جاہل ہیں۔ عین ممکن ہے ایک عمل جسے ہم حقیر سمجھ رہے ہوں وہ باطن اور ملکوت میں بہت عظیم عمل ہو۔ ان حقائق سے صرف وہی خبر دے سکتے ہیں جو ان عوالم پر دسترسی رکھتے ہوں اور ان سے آگاہ ہوں۔۲۔ خداوند متعال کے ہاں ثواب اور جزا کا نظام استحقاق کی بنیاد پر نہیں بلکہ رحمت اور فضل کی بنیاد پر ہے۔ جس طرح خدا کی ذات نامتناہی ہے اسی طرح اس کے فضل وکرم کی بھی کوئی انتہا نہیں۔ کتنی ہی نعمتیں ایسی ہیں جو خدواند متعال نے انسانوں کو استحقاق کے بغیر بن مانگے عطا کی ہیں۔ اعمال کے ثواب اور جزا کے حوالے سے بھی خداوند متعال اپنے فضل اور کرم سے جسے جتنا چاہیے عطا کر سکتا ہے۔ مثلا جنت کے بارے میں معتبر روایات میں آیا ہے وہاں انسان جس چیز کی خواہش کرے گا وہ اسے مل جائے گی۔ ۳۔ وہ روایات جو مختلف اعمال سے متعلق عظیم ثوابوں کو بیان کرتی ہیں ایک دو یا دس بیس نہیں بلکہ تواتر کی حد سے بھی زیادہ ہیں۔ گویا ایسے ہی جیسے ہم ان روایات کو اپنے کانوں سے معصومین علیہم السلام کی, ...ادامه مطلب

  • امام کاظم علیہ السلام اور زندان

  • امام کاظم علیہ السلام اور زندان امام موسی کاظم علیہ السلام وہ امام ہیں جن کی مبارک عمر کے چودہ سال (بعض روایات کے مطابق سات سال) زندانوں میں گز گئے۔ آپ علیہ السلام فرمایا کرتے تھے کہ جس طرح خوشی کے لم, ...ادامه مطلب

  • فلسفہ اور سائنس میں فرق

  • فلسفہ اور سائنس میں فرقتحریر: سید عباس حسینی مغرب میں نشات ثانیہ (رنسانس) کی تحریک کے بعد میٹافیزک کی اہمیت کم ہوتی گئی۔ پہلے میٹافیزک کی جگہ علمیات (اپسٹمولوجی) نے لی۔ ڈیکارٹ سے لے کر فریگہ تک کے فلس, ...ادامه مطلب

  • قرآن اور وجودِ خدا پر استدلال

  • قرآن اور وجودِ خدا پر استدلال کیا قرآن نے وجودِ خدا کے اثبات پر کوئی دلیل پیش کی ہے؟اس حوالے سے مختلف آراء موجود ہیں۔ کلی طور پر دو قسم کے آراء ہیں۔اکثر متکلمین کا کہنا ہے کہ جن آیتوں میں کائنات کے ان, ...ادامه مطلب

  • حمید اور فرزانہ

  • حمید اور فرزانہتحریر: سید عباس حسینی نام اس کا حمید تھا۔ عمر صرف ۲۶ سال۔ ایسا پاکیزہ جوان جس نے دین کو نہ صرف مکمل طور پر سمجھا ہوا تھا، بلکہ تمام تر جزئیات کے ساتھ دین پر عمل پیرا بھی تھا۔ ان کی زندگ, ...ادامه مطلب

  • دینی اور غیر دینی علم میں ٹکراو اور اس کا راہ حل

  • دینی اور غیر دینی علم میں ٹکراواور اس کا راہ حل اگر دینی علم (معرفت) اور غیر دینی (عقلی / تجربی معرفت) کے درمیان ٹکراو ہو تو اس وقت راہ حل کیا ہے؟ کونسی معرفت دوسری پر مقدم ہوگی؟ کس کی بات مانی جائی گ, ...ادامه مطلب

  • نبی اور رسول میں فرق

  • نبی اور رسول میں فرق   قرآن مجید میں خدا کے خاص نمائندوں کے لیے جو بشریت کی ہدایت کے لیے اللہ کی طرف سے مبعوث ہوئے تھے، نبی اور رسول کہا گیا ہے۔ یہاں بنیادی سوال یہ ہے کہ رسول اور نبی کیا ایک جیسے ہوت, ...ادامه مطلب

  • ابن تیمیہ کا اشکال اور اس کا جواب

  • ابن تیمیہ کا اشکال اور اس کا جواب ابن تیمیہ، امامت کا شمار اصول اور عقیدے میں ہونے پر اشکال کرتے ہوئے کہتا ہے کہ اسلامی عقیدے کے اہم ترین ارکان تین ہی ہیں: توحید، نبوت اور قیامت (معاد)۔ لہذا امامت کا , ...ادامه مطلب

  • اخبات اور مخبتین کا مطلب

  • قرآن فہمی:"اخبات "اور" مخبتین " کا مطلب ارشاد خداوندی ہے: فإلَٰهُكُمْ إِلَٰهٌ وَاحِدٌ فَلَهُ أَسْلِمُوا وَبَشِّرِ الْمُخْبِتِينَ الَّذِينَ إِذَا ذُكِرَ اللَّهُ وَجِلَتْ قُلُوبُهُمْ (حج: 35، 36)إِنَّ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ وَأَخْبَتُوا إِلَىٰ رَبِّهِمْ أُولَٰئِكَ أَصْحَابُ الْجَنَّةِ (ھود: 23)وَلِيَعْلَمَ الَّذِينَ أُوتُوا الْعِلْمَ أَنَّهُ الْحَقُّ مِن رَّبِّكَ فَيُؤْمِنُوا بِهِ فَتُخْبِتَ لَهُ قُلُوبُهُمْ (حج : 54)ان تینوں آیات میں اخبات قلوب کا تذکرہ ہے اور اس فعل کی بہت زیادہ تعریف کی گئی ہے اور اس پر بہت سارا انعام رکھا گیا ہے اور بشارت دی گئی ہے۔لغت میں "اخبت البعیر" اس حالت کو کہا جاتا ہے جب کوئی جانور شدت کے ساتھ اپنے جسم میں کھجلی یا خارش محسوس کر رہا ہو، لیکن بے چارہ جانور ہاتھ تو رکھتا نہیں جس سے اپنے سینے یا پیٹھ پہ مثلا کھجلی کر لے۔ اب اگر کوئی انسان اس حالت کو محسوس کرتے ہوئے اپنے ہاتھوں سے اس کی کھجلی کر لے تو وہ جانور عجیب حالت میں اپنے سارے وجود کو اس انسان کے سامنے تسلیم کرتا ہے۔ ہلتا تک نہیں۔ وہ سکون محسوس کرتا ہے۔ اس حالت کو جس میں جانور انسان کے سامنے مکمل طور پر خاضع ہے اور اپنا سارا وجود اس کے حوالے کرتا ہے "اخبات" کہا جاتا ہے۔پس خدا کے مقابلے میں اخبات وہی حالت ہے جب انسان اس ذات والا کی عظمت کو درک کرتے ہوئے اس کے سامنے مکمل طور پر خاضع , ...ادامه مطلب

  • امام تقی علیہ السلام اور چھوٹی عمر کی امامت

  • امام تقی علیہ السلام اور چھوٹی عمر کی امامت تحریر: سید عباس حسینی   امامت ایک بہت بڑا منصب ہے۔ دین اور دنیا کے امور کے زمام سنبھالنے کا نام ہے۔ امام معاشرے کا پیشوا ہوتا ہے۔ امام،  ہادی اور رہبر ہوتا ہے جس کے پیچھے سارے معاشرے کو چلنا ہوتا ہے۔ اندرونی مسائل ہوں یا بیرونی مشاکل سب کو حل کرنے کی ذمہ داری امام کے کاندھے پر ہوتی ہے۔ امامت کی ان تمام تر سنگین ذمہ داریوں کو دیکھتے ہوئے یہ سوال پیش آتا ہے کہ ایک چھوٹا سا بچہ کہ جس کی عمر پانچ یا آٹھ سال ہو وہ کیسے اتنی بڑی ذمہ داری سنبھال سکتا ہے؟ اس بات کی کیا توجیہ ہےکہ شیعوں کے ہاں پانچ اور آٹھ سال کےبچے امام بنتے رہے ہیں۔ یہ بات درست ہے کہ امام م,امام,علیہ,السلام,چھوٹی,امامت ...ادامه مطلب

  • جدیدترین مطالب منتشر شده

    گزیده مطالب

    تبلیغات

    برچسب ها