امام کاظم علیہ السلام اور زندان

ساخت وبلاگ

امام کاظم علیہ السلام اور زندان

 

امام موسی کاظم علیہ السلام وہ امام ہیں جن کی مبارک عمر کے چودہ سال (بعض روایات کے مطابق سات سال) زندانوں میں گز گئے۔

آپ علیہ السلام فرمایا کرتے تھے کہ جس طرح خوشی کے لمحات گزر جاتے ہیں اور ان کو دوام نہیں، بالکل اسی طرح سختی کے ایام نے بھی گزر جانا ہے۔ ہاں البتہ ایک ایسا دن ہے جس میں خداوند متعال ظالموں سے ان کے تمام تر مظالم کا بدلہ لے گا۔ آپ علیہ السلام نے زندان سے ھارون رشید کے نام ایک خط لکھا اس میں یہی پیغام موجود تھا۔ "إنه لن ينقضي عنّي يوم من البلاء إلّا انقضى عنك معه يوم من الرخاء حتّى نفضي جميعاً إلى يوم ليس له انقضاء يخسر فيه المبطلون" جس طرح میری سختی کے دن گزر رہے ہیں تیری خوشی کے دن بھی بالکل اسی طرح ختم ہو رہے ہیں۔ پھر ہم سب ایک ایسے دن میں جمع ہوں گے جس دن نے ختم نہیں ہونا۔ اس دن باطل کے پیروکار نقصان میں ہوں گے۔

امام عالی مقام علیہ السلام زندان کو عبادت، اطاعت اور صبر کی بہترین جگہ سمجھتے تھے۔ ان ذرائع سے انسان کمال کے مراتب طے کر سکتا ہے۔ انسان زندان کے ذریعے محکم ارادے کے ساتھ سختیاں برداشت کرنے کا درس حاصل کرتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ امام علیہ السلام زندان کو خدا کا قرب حاصل کرنے کے لیے ایک بہترین فرصت سمجھتے تھے۔ جب زندان میں ڈالا گیا تب آپ علیہ السلام فرمایا: "اللهم إنّك تعلم أنّي كنت أسألك أن تفرغني لعبادتك ، اللهم وقد فعلت ، فلك الحمد" پروردگارا! تو خوب جانتا ہے میری دعا تھی کہ میں تیری عبادت کے لیے مکمل فرصت پیدا کروں۔ پروردگار تو نے یہ فرصت عطا کی ہے۔ تیرے لیے حمد ہے۔ امام عالی مقام رات بھر نماز، دعا، قرآن کی تلاوت اور عبادت میں مصروف رہتے اور دن کو اکثر روزے رکھتے۔

  انسان خدا کی رضا پر راضی رہتا ہے۔ امام علیہ السلام کو کاظم کہنے کی ایک وجہ ہی یہی بیان ہوئی ہے کہ آپ علیہ السلام لب شکایت سے تر کیے بغیر تمام تر سختیوں کو برداشت کرتے تھے اور بدترین دشمنوں کے مقابلے میں بھی اپنا غصہ ہمیشہ پی جاتے تھے۔

امام علیہ السلام نے زندان میں بہت زیادہ سختیاں جھیلیں لیکن اپنے موقف سے پیچھے ہٹنے پر ہرگز راضی نہ ہوئے۔ جب کسی نے کہا کہ اگر آپ علیہ السلام فلاں بندے سے بات کر لیتے تو وہ ہارون کے سامنے آپ علیہ السلام کی سفارش کرتا اور اس سختی سے آپ علیہ السلام کو نجات  ملتی۔ آپ علیہ السلامنے فرمایا: میرے والد گرامی نے اپنے آباء سے نقل کیا ہے: "أن الله عزّ وجلّ أوحى إلى داود : يا داود ، إنّه ما اعتصم عبد من عبادي بأحد من خلقي دوني ... إلّا وقطعت عنه أسباب السماء ، وأسخت الأرض من تحته" اللہ تعالی نے حضرت داؤد پر وحی نازل کی: اے داؤد میری مخلوقات میں سے کوئی مجھے چھوڑ کر مخلوق سے مدد نہیں چاہتا۔۔ مگر یہ کہ آسمان کے تمام اسباب اس سے قطع ہو جاتے ہیں اور اس کے نیچے کی زمین کو وہ ناراض کر دیتا ہے۔

امام تقی علیہ السلام اور چھوٹی عمر کی امامت...
ما را در سایت امام تقی علیہ السلام اور چھوٹی عمر کی امامت دنبال می کنید

برچسب : نویسنده : abbashussaini بازدید : 146 تاريخ : دوشنبه 18 فروردين 1399 ساعت: 1:31