بعض لوگ گمان کرتے ہیں کہ توکل کا راستہ تسبب(اسباب اور وسائل سے استفادے) سے الگ ہے۔
گویا جہاں کسی کام کے لیے درکار اسباب اور عوامل فراہم ہوں وہاں توکل کی ضرورت نہیں
لیکن جہاں یہ عوامل و اسباب میسر نہ ہوں وہاں خدا پر توکل اور اعتماد کرنا چاہیے۔
دعا اور توسل کے بارےمیں یہی گمان کرتے ہیں
دعا اور توسل کی جگہ وہاں ہے جہاں عادی وسائل اور مادی اسباب فراہم نہ ہوں۔
یہ دونوں گمان باطل ہیں۔
ایسا نہیں ہے کہ انسان کچھ امور کو عادی اسباب کے ساتھ انجام دے
اور کچھ کاموں کو توکل، توسل اور دعا کے ذریعے انجام دے۔
انسان کے تمام امور میں ان دونوں چیزوں کا ساتھ ساتھ ہونا ضروری ہے۔
جہاں انسان وسائل اور اسباب کے ساتھ کام کر رہا ہو وہاں بھی خدا پر توکل ضروری ہے
ہمارے تمام کاموں میں توکل، توسل اور دعا ہمیشہ اور ہر جگہ موجود ہونا چاہیے۔
آیت اللہ جوادی آملی
عمل عرفانی در پرتو علم وحیانی
برچسب : نویسنده : abbashussaini بازدید : 46