چند فلسفی اصطلاحات

ساخت وبلاگ

چند فلسفی اصطلاحات

ترجمہ وتلخیص: سید عباس حسینی

 

۱۔ واسطہ درثبوت: یعنی ایک چیز دوسری چیز کے وجود کے لیے علت ہے۔ دوسری چیز کےثبوت اور وجود میں پہلی چیز واسطہ بن رہی ہے۔ اس کا تعلق واقع اور نفس الامر سے ہے۔ مثلا آگ پانی کی حرارت کے لیے چونکہ علت ہے، پس آگ ، حرارت کے لیے واسطہ در ثبوت ہے۔

۲۔ واسطہ در اثبات: اس کا تعلق عالم ذہن سے ہے۔ Epistemology سے ہے۔ ہمارے ذہن میں ایک چیز دوسری کی شناخت کا سبب اور علت بن رہی ہو تو اسے واسطہ در اثبات کہا جاتا ہے۔ اس کا تعلق خارج سے نہیں ہے۔  مثلا جب ذہن کسی چیز کی علت کو درک کر لیتا ہے، معلو ل تک پہنچ جاتا ہے، اگرچہ ممکن ہے خارج میں معلول کو نہ دیکھا ہو۔

۳۔ واسطہ در عروض: اس تعلق اس وقت سے ہے جب ذہن مجاز گوئی کرتے ہوئے، متحد ہونے کی وجہ سے،  ایک چیز کا حکم دوسری کو دے دے۔ اصل میں حکم ایک چیز کے لیے ثابت ہے، لیکن دوسری چیز پہلی سے بہت زیادہ متحد ہے جس کی وجہ سے حکم سرایت کر جا تا ہے۔ یہ ایسا مجاز ہے جسے فلسفی کی عقل سمجھ سکتی ہے، جبکہ عام لوگ اسے حقیقت ہی سمجھ رہے ہوتے ہیں۔ مثلا چونکہ کشتی حرکت کر رہی ہے، اس لیے اس میں موجود سوار کے بارے عرف حکم لگاتا ہے کہ وہ بھی حرکت میں ہے، حالانکہ اس نے اپنی جگہ ہرگز تبدیل نہیں کی۔

(استفادہ از شہید مرتضی مطہری، شرح منظومہ، ص 87 تا 89)

امام تقی علیہ السلام اور چھوٹی عمر کی امامت...
ما را در سایت امام تقی علیہ السلام اور چھوٹی عمر کی امامت دنبال می کنید

برچسب : فلسفی,اصطلاحات, نویسنده : abbashussaini بازدید : 154 تاريخ : سه شنبه 31 مرداد 1396 ساعت: 20:31