صحابہ کا رویہ رسول خدا کے ساتھ

ساخت وبلاگ

 

جمعے کا دن تھا۔۔۔ ہاف ڈے کی وجہ سے آفس میں جلدی چھٹی ہوئی۔۔۔ دوست کے ساتھ آفس سے نکل کر گھر جانا چاہ رہا تھا۔۔ تاکہ کھانا کھانے کے بعد بیگم بچوں کو کہیں گھمانے لے چلیں۔۔۔ موسم بھی بڑا سہانا تھا۔۔ سوچا انجوائی کر لوں گا  اور بچوں کی ضد بھی پوری ہو جائے گی۔۔ اتنے میں اذان کی آواز سنائی دی۔۔ دوست نے کہا جمعہ کی نماز نہیں پڑھو گے؟؟  ایک نادیدہ قوت قریب میں موجود مسجد کی طرف کھینچ کر لے گئی۔۔ بڑے عرصے بعد مسجد کا منہ دیکھا تھا۔

مولانا صاحب خطبہ پڑھ رہے تھے۔۔ سب لوگ انتہائی انہماک سے ان کی باتیں سن رہے تھے۔ ۔۔ احادیث نبوی کے مطابق بھی بعد میں آنے والوں کی خاطر اپنی جگہ سے  اٹھنے یا دوران خطبہ پھلانگ کر آگے جانے سے منع کیا  گیا ہے۔۔۔  تاکہ خطبہ کی طرف توجہ کم نا ہو۔

اتنے میں اک عجیب واقعہ پیش آیا۔۔۔ خطبہ اپنے اوج پر تھا۔۔۔ باہر سے کسی نے آواز دی: آئی فون کا نیا ماڈل مارکیٹ میں  آگیا ہے۔ ۔۔ ساتھ والی دکان میں  انتہائی مناسب ریٹ پر بیچا جا رہا ہے۔۔ یہ سننا تھا کہ آدھے   لوگ  خطبہ چھوڑ کر ۔۔۔ آئی فون کی محبت میں اس دکان کی طرف دوڑ پڑے۔۔ اب صرف آدھے لوگ رہ گئے تھے۔۔۔ خطبہ جاری رہا۔

پھر کچھ دیر بعد ایک اور آواز دور سے سنائی دی۔ بھائیو! پاکستان انڈیا کا میچ شروع ہو چکا ہے۔۔۔  پی ٹی وی  لائیو میچ دکھا رہا ہے۔  آدھے لوگ نماز جمعہ چھوڑ کر میچ دیکھنے  گھروں کو چل پڑے۔ مسجد میں چند لوگ ہی بچے جو اب بھی خطبہ سن رہے تھے۔۔

نماز کے بعد میں مولانا صاحب سے ملا۔۔ اور ان سےکہا: مولانا حضور۔ ان لوگوں کو اللہ تعالی سے اور آپ سے کتنی محبت ہے؟! اپنی جان تک ہر دم آپ پر نچھاور کرنے کو تیار ہیں۔۔ مولانا صاحب نے کہا: خاک مجھ سے اور میرے اللہ سے محبت ہے۔ اگر محبت کرتے ہوتے تو یوں نماز میں اکیلے چھوڑ کر تجارت اور لہو ولعب کے پیچھے نہیں بھاگتے۔

 

(نوٹ: یہ ایک فرضی کہانی ہے۔ اسے ہرگز سورہ جمعہ کی آیت نمبر 11 کے تناظر میں  نہ لیا جائے۔)

(وَإِذَا رَأَوْا تِجَارَةً أَوْ لَهْوًا انفَضُّوا إِلَيْهَا وَتَرَكُوكَ قَائِمًا ۚ قُلْ مَا عِندَ اللَّهِ خَيْرٌ مِّنَ اللَّهْوِ وَمِنَ التِّجَارَةِ۔ ترجمہ: اور جب انہوں (مومنین)  نے کوئی تجارت یا کھیل دیکھااس کی طرف چل دئیے اور تمہیں (خطبہ میں ) کھڑا چھوڑ گئے۔ تم کہو: جو اللہ کے پاس ہے وہ کھیل اور تجارت سے بہتر ہے۔ )

امام تقی علیہ السلام اور چھوٹی عمر کی امامت...
ما را در سایت امام تقی علیہ السلام اور چھوٹی عمر کی امامت دنبال می کنید

برچسب : نویسنده : abbashussaini بازدید : 120 تاريخ : سه شنبه 18 مهر 1396 ساعت: 22:23