ائمہ علیھم السلام کو "قطب" کیوں کہا جاتا ہے؟

ساخت وبلاگ

ائمہ علیھم السلام  کو "قطب" کیوں کہا جاتا ہے؟

 

سید عباس حسینی

 

قطب لغت میں چکی کے اس  مرکزی حصے(کیلی) کو کہا جاتا ہے جو نچلی طرف  اور ثابت ہوتاہے، اور اسی کےمحور میں   اوپر والا پاٹ گھوم رہا ہوتا ہے۔

قطب کے قاعدے کے تحت، اس کائنات کا نظام ایک مرکز کے گرد گھوم رہا ہے۔ اس کائنات کا ظہور، اسی مرکز سے ہوا ہے۔حدیث لولاک کے مطابق وہ مرکز اور قطب ، حقیقت محمدی  ﷺہے۔ اس مرکزیت اور قطب کو ائمہ اطہار نے بیان کیا ہےاور اس کی حقیقت کے بارے میں بات کی ہے۔ مثلا حضرت امیر علیہ السلام کے بیانات کے مطابق:

  • جب حضرت امیر علیہ السلام نے مدینے سے بصرہ کی طرف سفر کا آغاز کیا، اہل کوفہ کو خط لکھا جس میں اپنے آپ کو قطب کے طور پر معرفی کرتے ہوئے فرمایا: "و قامت الفتنه علی القطب فاسرعوا الی امیرکم"۔ تمہارے قطب کے خلاف سازش ہوئی ہے، اپنے امیر کی طرف جلدی چلے آو۔
  • خطبہ شقشقیہ میں حضرت نے قطب کے بارے میں فرمایا: "انه لیعلم ان محلی فیها محل القطب من الرحی"۔ اور وہ جانتا ہے خلافت کے حوالے سے میری منزلت وہی ہے جو چکی کے اندر اس کی کیلی کی ہے۔
  • قطب کی حقیقت، اہمیت اور اس کے اسرار کے حوالے سے حضرت کا بیان ہے کہ اس کائنات کے نظام کا محور قطب ہی ہے۔ اس کے بغیر نظام مختل اور مضطرب ہو جائے گا۔" و انما انا قطب الرحی تدور علی و انا بمکانی ، فاذا فارقته ، استحار مدارها و اضطرب ثقالها"۔ اور میرا مقام اس (کائنات کی چکی میں)اس کی    کیلی کی مانند ہے، چکی میرےگرد گھومتی ہے جبکہ میں اس نظام میں ایسی جگہ کھڑا ہوں کہ اگر اس جگہ کو چھوڑ دوں تو اس کی گردش کا دائرہ متزلزل ہوجائے گا ۔

یہ بیانات اسی معنی کی طرف اشارہ ہے جو بعض روایات میں یوں بیان ہوا ہے۔"و لولا الحجه لساخت الارض"۔ اگر حجت خدا نہ ہو تو زمین دھنس جائےگی۔

  • ایک اور طولانی حدیث میں حضرت امیر علیہ السلام، پیامبر اکرمﷺاور عترت پاک کے حوالےسے  مختلف صفات کے بیان میں فرماتے ہیں:" هم راس دایره الایمان و قطب الوجود و سماء الجود"۔ یہ ہستیاں ایمان کے دائرے کاآغاز، وجود کا مرکز، اور جود و سخاوت کی بلندی ہیں۔

 

  • (دیکھیے: سیمای اہل بیت علیھم السلام در عرفان اسلامی)
امام تقی علیہ السلام اور چھوٹی عمر کی امامت...
ما را در سایت امام تقی علیہ السلام اور چھوٹی عمر کی امامت دنبال می کنید

برچسب : ائمہ,علیھم,السلام,کیوں,جاتا, نویسنده : abbashussaini بازدید : 160 تاريخ : سه شنبه 31 مرداد 1396 ساعت: 20:31